اسلام آباد (پ۔ر)
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر برگیڈیئر (ر) ڈاکٹر محمد خان نے بتایاکہ پاکستان میں معیار تعلیم بہتر بنانے کے لیے ایک ھمہ گیر جدوجہد کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد خان نے سینئرپاکستانی صحافی اور ریسرچ سکالر سید سبطین شاہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔
یادرہے کہ برگیڈیئر (ر) پروفیسر ڈاکٹر محمد خان جو اس سے قبل نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ رہ چکے ہیں، کی بین الاقوامی حالات پر گہری نظر ہے۔ ڈاکٹر محمد خان کے شاگردوں کی فہرست بہت طویل ہے جن میں سے کئی اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ سید سبطین شاہ بھی ڈاکٹر محمد خان کے شاگردوں میں شامل ہیں جو طویل عرصے سے صحافت کے شعبہ سے منسلک ہیں اور گذشتہ چارپانچ سالوں کے دوران شدت پسندی کے پاکستان پر اثرات کے بارے میں اعلیٰ تعلیمی سطح پر اپنا تحقیقی مقالہ مکمل کرچکے ہیں۔ اس سے پہلے انھوں نے پانچ سال قبل فرقہ واریت کے پاکستان پر اثرات کے عنوان سے پروفیسر ڈاکٹر محمد خان کی نگرانی میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں ایم فل کی سطح پر اپنا تحقیقی مقالہ مکمل کیا تھا۔
سید سبطین شاہ نے پروفیسر ڈاکٹر محمد خان کی اعلیٰ سطح پر تعلیمی خدمات کو سراہا اور انیہں مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ بحٰثیت سٹوڈنٹ مجھے آپ جیسے ناصح، مدبر، باہمت اور باوقار اساتذہ کی وجہ سے ہمیشہ آگے بڑھنے کا حوصلہ ملا ہے، آپ کا بتایا ہوا درس ہمیشہ کارآمد ثابت ہوا ہے اور اس کا اثر ہمیشہ رہے گا۔
انھوں نے ڈاکٹرمحمد خان کے پاکستان میں معیارتعلیم کے بارے میں خیالات کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں معیار تعلیم بہتر بنانے کے لیے نظام تعلیم میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے جس کے لیے حکومت کو نجی شعبہ سے مل کر کام کرنا ہوگا۔ تعلیمی پالیسی کو نئے سرے سے وضع کیاجائے اور تعلیمی پس ماندگی دور کرنے کے لیے تعلیمی بجٹ میں بھی اضافہ کرنا پڑے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ پاکستان کے تعلیمی اداروں کو اپنا معیار بہتر بنانے کے لیے بیرون ممالک تعلیمی اداروں کے تجربات سے بھی استفادہ کرنا ہوگا۔
ملاقات میں پاکستان میں بیرون ممالک کے لیے سرماریہ کاری کے مواقع اور اوورسیزپاکستانیوں کی پاکستان میں متوقع سرمایہ کاری اور پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی۔
ڈاکٹر محمد خان نے بتایاکہ پاکستان نے کافی حد تک دہشت گردی پر قابو پالیا ہے اور اب اوورسیزپاکستانیوں کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک کی حکومتیں بھی کھل کر سرمایہ کاری سکتی ہیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
سید سبطین شاہ نے کہاکہ مختلف مسائل بشمول دہشت گردی کی وجہ سے پچھلی چند دہائیوں کے دوران پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری اور سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اب چونکہ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے پچھلے چند سالوں کے دوران بہت سے اقدامات ہوئے ہیں، اس سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لیے ایک بہتر فضاء قائم ہورہی پے۔